پاکستان میں کئی دہائیوں کی تاخیر اور غیرفعالیت کے بعد ہندو اقلیتی برادری کے پاس اب جلد ہی ایک شادی قانون بن گیا ہے. ملک کے پارلیمانی پینل نے ہندو شادی بل کو منظوری دے دی ہے. قومی اسمبلی کی قانون و انصاف سے متعلق قائمہ کمیٹی نے پیر کو ہندو شادی بل، 2015 کے آخری مسودے کو متفقہ طور پر منظوری دے دی. اس پر غور کے لئے خاص طور پر پانچ ہندو ممبران پارلیمنٹ کو پینل نے مدعو کیا تھا.
right;">
شادی کے لئے کم از کم عمر کی حد 18 سال
'ڈان' خبر کی رپورٹ کے مطابق، کمیٹی نے مردوں اور عورتوں کی شادی کی کم از کم عمر کی حد 18 سال مقرر کرنے کے لئے دو ترمیم کرنے کے ساتھ اسے قبول کر لیا. یہ قانون بن جانے پر پورے ملکی سطح پر لاگو ہوگا. بل اب قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جہاں حکمراں پاکستان مسلم لیگ-نواز (پی ایم ایل-این) کی حمایت سے اس کے کامیاب ہونےکا پورا امکان ہے.